اے موت انہیں بھلائے زمانے گزر گئے
اے موت انہیں بھلائے زمانے گزر گئے
آ جا کہ زہر کھائے زمانے گزر گئے
او جانے والے آ کہ ترے انتظار میں
رستے کو گھر بنائے زمانے گزر گئے
غم ہے نہ اب خوشی ہے نہ امید ہے نہ یاس
سب سے نجات پائے زمانے گزر گئے
کیا لائق ستم بھی نہیں اب میں دوستو
پتھر بھی گھر میں آئے زمانے گزر گئے
جان بہار پھول نہیں آدمی ہوں میں
آ جا کہ مسکرائے زمانے گزر گئے
کیا کیا توقعات تھیں آہوں سے اے خمارؔ
یہ تیر بھی چلائے زمانے گزر گئے
- کتاب : Junoon (Pg. 147)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.