آسماں کچھ بھی نہیں اب تیرے کرنے کے لیے
دلچسپ معلومات
اپنے آخری دنوں میں یہ غزل کہی جس میں موت کا احساس شدید ہے
آسماں کچھ بھی نہیں اب تیرے کرنے کے لیے
میں نے سب تیاریاں کر لی ہیں مرنے کے لیے
اس بلندی خوف سے آزاد ہو اس نے کہا
چاند سے جب بھی کہا نیچے اترنے کے لیے
اب زمیں کیوں تیرے نقشے سے نہیں ہٹتی نظر
رنگ کیا کوئی بچا ہے اس میں بھرنے کے لیے
یہ جگہ حیرت سرائے ہے کہاں تھی یہ خبر
یوں ہی آ نکلا تھا میں تو سیر کرنے کے لیے
کتنا آساں لگ رہا ہے مجھ کو آگے کا سفر
چھوڑ آیا پیچھے پرچھائیں کو ڈرنے کے لیے
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 676)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.