موضوع سخن ہمت عالی ہی رہے گی
جو طرز نکالوں گا مثالی ہی رہے گی
اب مجھ سے یہ دنیا مرا سر مانگ رہی ہے
کمبخت مرے آگے سوالی ہی رہے گی
وہ نشۂ غم ہو کہ خمار مے پندار
دل والوں کے چہرے پہ بحالی ہی رہے گی
اب تک تو کسی غیر کا احساں نہیں مجھ پر
قاتل بھی کوئی چاہنے والی ہی رہے گی
میں لاکھ اسے تازہ رکھوں دل کے لہو سے
لیکن تری تصویر خیالی ہی رہے گی
اس دل پہ ٹھہرنے کا نہیں زیبؔ کوئی نقش
یہ آنکھ کسی رنگ سے خالی ہی رہے گی
- کتاب : zartaab (Pg. 138)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.