Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں سے آئے تھے شاید وہیں چلے گئے ہیں

شناور اسحاق

جہاں سے آئے تھے شاید وہیں چلے گئے ہیں

شناور اسحاق

MORE BYشناور اسحاق

    جہاں سے آئے تھے شاید وہیں چلے گئے ہیں

    وہ صاحبان بشارت کہیں چلے گئے ہیں

    زمیں پہ رینگتے رہنے کو ہم جو ہیں موجود

    جو اہل شرم تھے زیر زمیں چلے گئے ہیں

    بہشت ہے کہ نہیں ہے یہ تو ہی جانتا ہے

    ترے فقیر بہ نام یقیں چلے گئے ہیں

    دکھائی دیں گے کبھی وقت کے جھروکوں سے

    وہ لوگ اب بھی یہیں ہیں ہمیں چلے گئے ہیں

    وہی ہوا ہے جو ہوتا ہے سونے والوں سے

    اے میرے دل ترے پہلو نشیں چلے گئے ہیں

    ہماری آنکھ شناورؔ ہوئی ہے کیا نمناک

    سخن سراؤں سے زہرا جبیں چلے گئے ہیں

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے