آخری بار زمانے کو دکھایا گیا ہوں
ایسا لگتا ہے کہ میں دار پہ لایا گیا ہوں
سب مجھے ڈھونڈنے نکلے ہیں بجھا کر آنکھیں
بات نکلی ہے کہ میں خواب میں پایا گیا ہوں
پیڑ بھی زرد ہوئے جاتے ہیں مجھ سے مل کر
جانے میں کیسی اداسی سے بنایا گیا ہوں
راہ تکتی ہے کسی اور جگہ خوش خبری
میں مگر اور ہی رستے سے بلایا گیا ہوں
کتنی مشکل سے مجھے دھوپ نے سر سبز کیا
کتنی آسانی سے بارش میں جلایا گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.