موت کی زد کا خطر ہر فرد کو ہر گھر میں ہے
موت کی زد کا خطر ہر فرد کو ہر گھر میں ہے
یہ بڑا اک عیب اے دنیا تری چوسر میں ہے
منزل مقصود پر پہنچے تو پہنچے کس طرح
ڈھونڈنے والا امید و بیم کے چکر میں ہے
شیخ سے کچھ ضد نہیں ہے برہمن سے کد نہیں
دیر و کعبہ دونوں کا جوہر مرے ساغر میں ہے
فکر امروز و غم فردا سراسر بے محل
تو اگر گھر میں ہے تو سب کچھ ہمارے گھر میں ہے
دم بخود فتنے ہیں ان کی شوخئ رفتار سے
ایک سناٹے کا عالم عرصۂ محشر میں ہے
میری ہی روداد وحشت سن کے فریادی ہیں سب
چاک میرے ہی جگر کا دامن محشر میں ہے
نقش الفت مٹ گیا تو داغ لفت ہیں بہت
شکر کر اے دل کہ تیرے گھر کی دولت گھر میں ہے
اس سے کیا مطلب کہ ہے کس کس کے دل میں شوق قتل
دیکھنا یہ ہے کہ دم کتنا ترے خنجر میں ہے
سلسلہ آوارگی کا فہم سے باہر ہے جوشؔ
میں بھی چکر میں ہوں میری عقل بھی چکر میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.