Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موجود تھے ابھی ابھی روپوش ہو گئے

جلیل مانک پوری

موجود تھے ابھی ابھی روپوش ہو گئے

جلیل مانک پوری

MORE BYجلیل مانک پوری

    موجود تھے ابھی ابھی روپوش ہو گئے

    اے مست ناز تم تو مرے ہوش ہو گئے

    سوتے میں وہ جو مجھ سے ہم آغوش ہو گئے

    جتنے گلے تھے خواب فراموش ہو گئے

    وعدے کی رات آئی قضا اس ادا کے ساتھ

    دھوکے میں تیرے اس سے ہم آغوش ہو گئے

    برسوں ہوئے نہ تم نے کیا بھول کر بھی یاد

    وعدے کی طرح ہم بھی فراموش ہو گئے

    آنکھوں میں بھی جو آئے تو اللہ رے حجاب

    بن کر نظر نظر سے وہ روپوش ہو گئے

    کیا کیا زباں دراز چراغ انجمن میں تھے

    دامن کشاں تم آئے تو خاموش ہو گئے

    یاران رفتہ بات کا دیتے نہیں جواب

    کیا کہہ دیا فضا نے کہ خاموش ہو گئے

    آئی شب وصال تو نیند آ گئی انہیں

    ہم ہوش میں جو آئے وہ مدہوش ہو گئے

    مر کر تمام سر سے ٹلیں آفتیں جلیلؔ

    ہم جان دے کے سب سے سبک دوش ہو گئے

    مأخذ :
    • کتاب : Kainat-e-Jalil Manakpuri (Pg. 100)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے