وہ اپنے گھر چلا گیا افسوس مت کرو
اتنا ہی اس کا ساتھ تھا افسوس مت کرو
انسان اپنے آپ میں مجبور ہے بہت
کوئی نہیں ہے بے وفا افسوس مت کرو
اس بار تم کو آنے میں کچھ دیر ہو گئی
تھک ہار کے وہ سو گیا افسوس مت کرو
دنیا میں اور چاہنے والے بھی ہیں بہت
جو ہونا تھا وہ ہو گیا افسوس مت کرو
اس زندگی کے مجھ پہ کئی قرض ہیں مگر
میں جلد لوٹ آؤں گا افسوس مت کرو
یہ دیکھو پھر سے آ گئیں پھولوں پہ تتلیاں
اک روز وہ بھی آئے گا افسوس مت کرو
وہ تم سے آج دور ہے کل پاس آئے گا
پھر سے خدا ملائے گا افسوس مت کرو
بے کار جی پہ بوجھ لئے پھر رہے ہو تم
دل ہے تمہارا پھول سا افسوس مت کرو
- کتاب : Aamad (Pg. 86)
- Author : Bashir Badar
- مطبع : M.R. Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.