روشنی کے روپ میں خوشبو میں یا رنگوں میں آ
روشنی کے روپ میں خوشبو میں یا رنگوں میں آ
میں تجھے پہچان لوں گا کتنے ہی چہروں میں آ
بند آنکھوں میں بھی کیا ہوگی تری بے پردگی
چھین لے مجھ سے یہ نیندیں یا مرے خوابوں میں آ
ناچ اٹھے رقاصۂ جاں دھڑکنوں کی تھاپ پر
ساز ہاتھوں میں اٹھائے دل کے سناٹوں میں آ
تو جو شرماتا ہے میرے سامنے آتے ہوئے
اوڑھ لے میرا تصور پھر مری باہوں میں آ
کر دیے ہیں زندگی نے مختلف حصے مرے
مجھ سے ملنا ہے اگر بٹ کر کئی سایوں میں آ
شہر میں بھی خاک اڑاتی پھر رہی ہیں وحشتیں
چھوڑ ویرانے مظفرؔ اب گلی کوچوں میں آ
- کتاب : Kalam-e- muzaffar warsi (Pg. 40)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.