فلک سے چاند ستاروں سے جام لینا ہے
فلک سے چاند ستاروں سے جام لینا ہے
مجھے سحر سے نئی ایک شام لینا ہے
کسے خبر کہ فرشتے غزل سمجھتے ہیں
خدا کے سامنے کافر کا نام لینا ہے
معاملہ ہے ترا بدترین دشمن سے
مرے عزیز محبت سے کام لینا ہے
مہکتی زلفوں سے خوشبو چمکتی آنکھ سے دھوپ
شبوں سے جام سحر کا سلام لینا ہے
تمہاری چال کی آہستگی کے لہجے میں
سخن سے دل کو مسلنے کا کام لینا ہے
نہیں میں میرؔ کے در پر کبھی نہیں جاتا
مجھے خدا سے غزل کا کلام لینا ہے
بڑے سلیقے سے نوٹوں میں اس کو تلوا کر
امیر شہر سے اب انتقام لینا ہے
- کتاب : Aahat (Pg. 66)
- Author : Bashir Badar
- مطبع : M.R. Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.