بھیگی ہوئی آنکھوں کا یہ منظر نہ ملے گا
بھیگی ہوئی آنکھوں کا یہ منظر نہ ملے گا
گھر چھوڑ کے مت جاؤ کہیں گھر نہ ملے گا
پھر یاد بہت آئے گی زلفوں کی گھنی شام
جب دھوپ میں سایہ کوئی سر پر نہ ملے گا
آنسو کو کبھی اوس کا قطرہ نہ سمجھنا
ایسا تمہیں چاہت کا سمندر نہ ملے گا
اس خواب کے ماحول میں بے خواب ہیں آنکھیں
جب نیند بہت آئے گی بستر نہ ملے گا
یہ سوچ لو اب آخری سایہ ہے محبت
اس در سے اٹھوگے تو کوئی در نہ ملے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.