Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مر گئے پر بھی نہ ہو بوجھ کسی پر اپنا

امداد علی بحر

مر گئے پر بھی نہ ہو بوجھ کسی پر اپنا

امداد علی بحر

MORE BYامداد علی بحر

    مر گئے پر بھی نہ ہو بوجھ کسی پر اپنا

    روح کے ساتھ ہوا ہو تن لاغر اپنا

    بے طرح دل میں بھرا رہتا ہے زلفوں کا دھواں

    دم نکل جائے کسی روز نہ گھٹ کر اپنا

    یار سوتا نہیں منہ کر کے ہماری جانب

    کبھی کروٹ نہیں لیتا ہے مقدر اپنا

    تم جو دو پھول چڑھاؤ تو خوشی کے مارے

    قبر کھل جائے یہ پھولے تن لاغر اپنا

    انتظام آپ کی سرکار میں یوں لازم ہے

    بند و بست آپ کا گھر میں رہے باہر اپنا

    حور بھی تم ہو نگاہوں میں پری بھی تم ہو

    اب تو اے جان دل آیا ہے تمہیں پر اپنا

    نور برساتی ہے زلفوں کی گھٹا چہرے پر

    پاؤں اس کوچے میں پھسلے گا مقرر اپنا

    نیند فرقت میں کہاں موت سے آنے والی

    گھر سے بہتر ہے جو تکیے میں ہو بستر اپنا

    خانہ برباد کیا عشق نے طفلی سے ہمیں

    کہ مٹا بیٹھی گھروندے کی طرح گھر اپنا

    اب نہ کچھ بولتے بنتی ہے نہ چپ رہتے ہمیں

    نہ دل اپنا نظر آتا ہے نہ دلبر اپنا

    وعدۂ وصل اگر آج بھی پورا نہ ہوا

    یہ سمجھ لیجئے وعدہ ہے برابر اپنا

    خوبرو کچھ بھی اگر بندہ نوازی فرمائیں

    مالداروں کو کریں بندۂ بے زر اپنا

    بے گلا کاٹے ہوئے رات نہیں کٹنے کی

    صدقہ ابرو کا دیے جائیے خنجر اپنا

    ڈور ہیں سلک گہر پر کہیں اشعار اے بحرؔ

    قدرداں ہو تو سنائیں اسے جوہر اپنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے