منظر رخصت دل دار بھلایا نہ گیا
منظر رخصت دل دار بھلایا نہ گیا
دل کئی روز تلک راہ پہ لایا نہ گیا
خانۂ دل کی تباہی کا دیں الزام کسے
آپ کے بعد یہاں کوئی بھی آیا نہ گیا
خاک تصویر مصور سے بنے گی تیری
دوسرا تجھ سا خدا سے بھی بنایا نہ گیا
دے گیا خوب سزا مجھ کو کوئی کر کے معاف
سر جھکا ایسے کہ تا عمر اٹھایا نہ گیا
لاکھ دنیا نے مرے شعر پہ دی داد تو کیا
جس کی خاطر تھا لکھا اس کو سنایا نہ گیا
وقت کے ساتھ صداؔ بدلے تعلق کتنے
تب گلے ملتے تھے اب ہاتھ ملایا نہ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.