ان کو بلائیں اور وہ نہ آئیں تو کیا کریں
ان کو بلائیں اور وہ نہ آئیں تو کیا کریں
بے کار جائیں اپنی دعائیں تو کیا کریں
اک زہرہ وش ہے آنکھ کے پردوں میں جلوہ گر
نظروں میں آسماں نہ سمائیں تو کیا کریں
مانا کہ سب کے سامنے ملنے سے ہے حجاب
لیکن وہ خواب میں بھی نہ آئیں تو کیا کریں
ہم لاکھ قسمیں کھائیں نہ ملنے کی سب غلط
وہ دور ہی سے دل کو لبھائیں تو کیا کریں
بد قسمتوں کا یاد نہ کرنے پہ ہے یہ حال
اللہ اگر وہ یاد ہی آئیں تو کیا کریں
ناصح ہماری توبہ میں کچھ شک نہیں مگر
شانہ ہلائیں آ کے گھٹائیں تو کیا کریں
مے خانہ دور راستہ تاریک ہم مریض
منہ پھیر دیں ادھر جو ہوائیں تو کیا کریں
راتوں کے دل میں یاد بسائیں کسی کی ہم
اخترؔ حرم میں وہ نہ بلائیں تو کیا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.