Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں سمندر تھا مجھے چین سے رہنے نہ دیا

اظہر عنایتی

میں سمندر تھا مجھے چین سے رہنے نہ دیا

اظہر عنایتی

MORE BYاظہر عنایتی

    میں سمندر تھا مجھے چین سے رہنے نہ دیا

    خامشی سے کبھی دریاؤں نے بہنے نہ دیا

    اپنے بچپن میں جسے سن کے میں سو جاتا تھا

    میرے بچوں نے وہ قصہ مجھے کہنے نہ دیا

    کچھ طبیعت میں تھی آوارہ مزاجی شامل

    کچھ بزرگوں نے بھی گھر میں مجھے رہنے نہ دیا

    سربلندی نے مری شہر شکستہ میں کبھی

    کسی دیوار کو سر پر مرے ڈھنے نہ دیا

    یہ الگ بات کہ میں نوح نہیں تھا لیکن

    میں نے کشتی کو غلط سمت میں بہنے نہ دیا

    بعد میرے وہی سردار قبیلہ تھا مگر

    بزدلی نے اسے اک وار بھی سہنے نہ دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے