میں پھر سے ہو جاؤں گا تنہا اک دن
میں پھر سے ہو جاؤں گا تنہا اک دن
بین کرے گا روح کا سناٹا اک دن
جن میں ابھی اک وحشی آگ کے سائے ہیں
وہ آنکھیں ہو جائیں گی صحرا اک دن
بیت چکا ہوگا یہ خوابوں کا موسم
بند ملے گا نیند کا دروازہ اک دن
مٹ جائے گا سحر تمہاری آنکھوں کا
اپنے پاس بلا لے گی دنیا اک دن
ڈوب رہا ہوں جھوٹ اور کھوٹ کے دریا میں
جانے کہاں لے جائے یہ دریا اک دن
میں بھی لوٹ آؤں گا اپنے تعاقب سے
تم بھی مجھ کو ڈھونڈ کے تھک جانا اک دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.