Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کہ خوش ہوتا تھا دریا کی روانی دیکھ کر

شہزاد احمد

میں کہ خوش ہوتا تھا دریا کی روانی دیکھ کر

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    میں کہ خوش ہوتا تھا دریا کی روانی دیکھ کر

    کانپ اٹھا ہوں گلی کوچوں میں پانی دیکھ کر

    ہو کوئی بہروپ اس کا دل دھڑکتا ہے ضرور

    میں اسے پہچان لیتا ہوں نشانی دیکھ کر

    ادھ کھلے تنہا دریچوں کا مجھے آیا خیال

    نیم وا آنکھوں کی رنگت آسمانی دیکھ کر

    ابر کے ٹکڑوں نے دیواریں بنا دیں جا بجا

    دھوپ سے جلتی فضا کی بے کرانی دیکھ کر

    ایک لمحے میں کٹا ہے مدتوں کا فاصلہ

    میں ابھی آیا ہوں تصویریں پرانی دیکھ کر

    آنکھ کے بادل سے کہتا ہے کہ دنیا پر برس

    دل لب و رخسار کی شعلہ فشانی دیکھ کر

    کس طرف لے جائے گی سوئے ہوئے لوگوں کو رات

    ڈر رہا ہوں اس کی آنکھوں میں گرانی دیکھ کر

    دن وہیں پر کاٹنا ہم کو قیامت ہو گیا

    آن بیٹھے تھے جہاں صبحیں سہانی دیکھ کر

    دل میں جو کچھ ہے زباں کا ذائقہ بنتا نہیں

    لفظ چہرہ ڈھانپ لیتے ہیں معانی دیکھ کر

    دل نہ جانے کون سی گہرائیوں میں کھو گیا

    بحر کی موجوں کی تحریروں کو فانی دیکھ کر

    دیر سے شہزادؔ کنج عافیت میں تھے اسیر

    خوش ہوا ہے دل بلائے ناگہانی دیکھ کر

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 342)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے