میں خود کو مسمار کر کے ملبہ بنا رہا ہوں
میں خود کو مسمار کر کے ملبہ بنا رہا ہوں
یہی بنا سکتا ہوں لہٰذا بنا رہا ہوں
کسی کے سینے میں بھر رہا ہوں میں اپنی سانسیں
کسی کے کتبے کو اپنا کتبہ بنا رہا ہوں
بہت بھلی لگتی ہے اسے بھی مری اداسی
خوشی خوشی خود کو دل گرفتہ بنا رہا ہوں
ہجوم کو میرے قہقہوں کی خبر نہیں ہے
بنا ہوا ہوں کہ میں تماشا بنا رہا ہوں
ہر ایک چہرے پہ خال و خد کی نمائشیں ہیں
میں خال و خد کے بغیر چہرہ بنا رہا ہوں
کھلی ہوئی ہے جو کوئی آسان راہ مجھ پر
میں اس سے ہٹ کے اک اور رستہ بنا رہا ہوں
فلک سے اوپر بھی ایک چھت ہے زمین ایسی
فلک کے اس پار ایک زینہ بنا رہا ہوں
مری توجہ بس ایک نقطے پہ مرتکز ہے
میں اپنی قوت کو ایک ذرہ بنا رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.