میں کھل نہیں سکا کہ مجھے نم نہیں ملا
میں کھل نہیں سکا کہ مجھے نم نہیں ملا
ساقی مرے مزاج کا موسم نہیں ملا
مجھ میں بسی ہوئی تھی کسی اور کی مہک
دل بجھ گیا کہ رات وہ برہم نہیں ملا
بس اپنے سامنے ذرا آنکھیں جھکی رہیں
ورنہ مری انا میں کہیں خم نہیں ملا
اس سے طرح طرح کی شکایت رہی مگر
میری طرف سے رنج اسے کم نہیں ملا
ایک ایک کر کے لوگ بچھڑتے چلے گئے
یہ کیا ہوا کہ وقفۂ ماتم نہیں ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.