میں ایک بوند سمندر ہوا تو کیسے ہوا
میں ایک بوند سمندر ہوا تو کیسے ہوا
یہ معجزہ مرے اندر ہوا تو کیسے ہوا
یہ بھید سب پہ اجاگر ہوا تو کیسے ہوا
کہ میرے دل میں ترا گھر ہوا تو کیسے ہوا
نہ چاند نے کیا روشن مجھے نہ سورج نے
تو میں جہاں میں منور ہوا تو کیسے ہوا
نہ آس پاس چمن ہے نہ گل بدن کوئی
ہمارا کمرہ معطر ہوا تو کیسے ہوا
ذرا سی بات پہ اک غم گسار کے آگے
میں اپنے آپے سے باہر ہوا تو کیسے ہوا
سلگتے صحرا میں طوفاں کا سامنا تھا مجھے
یہ معرکہ جو ہوا سر ہوا تو کیسے ہوا
وہ جنگ ہار کے مجھ سے یہ پوچھتا ہے کہ میں
بغیر تیغ مظفر ہوا تو کیسے ہوا
سنا ہے امن پرستوں کا وہ علاقہ ہے
وہیں شکار کبوتر ہوا تو کیسے ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.