میں دسترس سے تمہاری نکل بھی سکتا ہوں
میں دسترس سے تمہاری نکل بھی سکتا ہوں
یہ سوچ لو کہ میں رستہ بدل بھی سکتا ہوں
تمہارے بعد یہ جانا کہ میں جو پتھر تھا
تمہارے بعد کسی دم پگھل بھی سکتا ہوں
قلم ہے ہاتھ میں کردار بھی مرے بس میں
اگر میں چاہوں کہانی بدل بھی سکتا ہوں
مری سرشت میں ویسے تو خشک دریا ہے
اگر پکار لے صحرا ابل بھی سکتا ہوں
اسے کہو کہ گریزاں نہ یوں رہے مجھ سے
میں احتیاط کی بارش میں جل بھی سکتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.