میں اگر رونے لگوں رتبۂ والا بڑھ جائے
میں اگر رونے لگوں رتبۂ والا بڑھ جائے
پانی دینے سے نہال قد بالا بڑھ جائے
جوش وحشت یہی کہتا ہے نہایت کم ہے
دو جہاں سے بھی اگر وسعت صحرا بڑھ جائے
قمریاں دیکھ کے گلزار میں دھوکہ کھائیں
طوق منت کا جو اے سرو تمنا بڑھ جائے
ہاتھ پر ہاتھ اگر مار کے دوڑوں باہم
راہ الفت میں قدم قیس سے میرا بڑھ جائے
داغ پر داغ سے اے برقؔ مجھے راحت ہے
درد کم ہو تو شب ہجر میں ایذا بڑھ جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.