محسوس لمس جس کا سر رہ گزر کیا
سایا تھا وہ اسی کا جسے ہم سفر کیا
کچھ بے ٹھکانہ کرتی رہیں ہجرتیں مدام
کچھ میری وحشتوں نے مجھے در بدر کیا
رہنا نہیں تھا ساتھ کسی کے مگر رہے
کرنا نہیں تھا یاد کسی کو مگر کیا
تو آئنہ بھی آپ تھا اور عکس بھی تھا آپ
تیرے جمال ہی نے تجھے خوش نظر کیا
وہ جس ڈگر ملے گا وہیں مر مٹوں گا میں
تم دیکھنا سفر کا ارادہ اگر کیا
جب زندگی گزار دی آیا ہے تب خیال
کیوں اس کا انتظار ظفرؔ عمر بھر کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.