Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محفلیں خواب ہوئیں رہ گئے تنہا چہرے

جمیل ملک

محفلیں خواب ہوئیں رہ گئے تنہا چہرے

جمیل ملک

MORE BYجمیل ملک

    محفلیں خواب ہوئیں رہ گئے تنہا چہرے

    وقت نے چھین لیے کتنے شناسا چہرے

    ساری دنیا کے لیے ایک تماشا چہرے

    دل تو پردے میں رہے ہو گئے رسوا چہرے

    تم وہ بے درد کہ مڑ کر بھی نہ دیکھا ان کو

    ورنہ کرتے رہے کیا کیا نہ تقاضا چہرے

    کتنے ہاتھوں نے تراشے یہ حسیں تاج محل

    جھانکتے ہیں در و دیوار سے کیا کیا چہرے

    سوئے پتوں کی طرح جاگتی کلیوں کی طرح

    خاک میں گم تو کبھی خاک سے پیدا چہرے

    خود ہی ویرانئ دل خود ہی چراغ محفل

    کبھی محروم تمنا کبھی شیدا چہرے

    خاک اڑتی بھی رہی ابر برستا بھی رہا

    ہم نے دیکھے کبھی صحرا کبھی دریا چہرے

    یہی امروز بھی ہنگامۂ فردا بھی یہی

    پیش کرتے رہے ہر دور کا نقشہ چہرے

    دیپ جلتے ہی رہے طاق پہ ارمانوں کے

    کتنی صدیوں سے ہے ہر گھر کا اجالا چہرے

    ختم ہو جائیں جنہیں دیکھ کے بیماری دل

    ڈھونڈ کر لائیں کہاں سے وہ مسیحا چہرے

    داستاں ختم نہ ہوگی کبھی چہروں کی جمیلؔ

    حسن یوسف تو کبھی عشق زلیخا چہرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے