Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لطف و کرم کے پتلے ہو اب قہر و ستم کا نام نہیں

فانی بدایونی

لطف و کرم کے پتلے ہو اب قہر و ستم کا نام نہیں

فانی بدایونی

MORE BYفانی بدایونی

    لطف و کرم کے پتلے ہو اب قہر و ستم کا نام نہیں

    دل پہ خدا کی مار کہ پھر بھی چین نہیں آرام نہیں

    جتنے منہ ہیں اتنی باتیں دل کا پتہ کیا خاک چلے

    جس نے دل کی چوری کی ہے ایک اسی کا نام نہیں

    جلوہ و دل میں فرق نہیں جلوے کو ہی اب دل کہتے ہیں

    یعنی عشق کی ہستی کا آغاز تو ہے انجام نہیں

    رک کے جو سانسیں آئیں گئیں مانا کہ وہ آہیں تھیں لیکن

    آپ نے تیور کیوں بدلے آہوں میں کسی کا نام نہیں

    عشق کے آزاری بھی کہیں مر جانے سے جی جاتے ہیں

    لے یہ تسلی رہنے دے اے موت یہ تیرا کام نہیں

    کب سے پڑی ہیں دل میں تیرے ذکر کی ساری راہیں بند

    برسوں گزرے اس بستی میں رسم سلام و پیام نہیں

    حد تھی یہ بیتابی دل کی جانیے اب کیا ہونا ہے

    صبر کی حد بھی ہونے آئی صبح نہیں یا شام نہیں

    دل پہ اپنا بس نہیں چلتا ان کی شکایت کیا کیجے

    آپ ہم اپنے دشمن ٹھہرے دوست پہ کچھ الزام نہیں

    دل سے کسی کی آنکھوں تک کچھ راز کی باتیں پہنچی ہیں

    آنکھ سے دل تک آیا ہو ایسا تو کوئی پیغام نہیں

    نزع میں فانیؔ تو نے یہ کس کا چپکے چپکے نام لیا

    کیوں او کافر تیری زباں پر اب بھی خدا کا نام نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے