لمبی رات سے جب ملی اس کی زلف دراز
لمبی رات سے جب ملی اس کی زلف دراز
کھل کر ساری گتھیاں پھر سے بن گئیں راز
اس کی اک آواز سے شرمایا سنگیت
سارنگی کا سوز کیا کیا ستار کا ساز
میرا قائل ہو گیا یہ سارا سنسار
رنگ ناز میں جب ملا میرا رنگ نیاز
سازوں کا سنگیت کیا پایل کی جھنکار
کون سنے اس شور میں دل تیری آواز
ان آنکھوں میں ڈال کر جب آنکھیں اس رات
میں ڈوبا تو مل گئے ڈوبے ہوئے جہاز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.