لہر سے لہر کا ناتا کیا ہے
لہر سے لہر کا ناتا کیا ہے
مجھ پہ الزام پھر آتا کیا ہے
بولتی آنکھ میں بلور کی روح
سنگ آواز اٹھاتا کیا ہے
روز و شب بیچ دیے ہیں میں نے
اس بلندی سے گراتا کیا ہے
لاکھوں برسوں کے سفر سے حاصل
دیکھنا کیا ہے دکھاتا کیا ہے
تیر اندھے ہیں شکاری اندھا
کھیل ہے کھیل میں جاتا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.