لاکھ تقدیر پہ روئے کوئی رونے والا
لاکھ تقدیر پہ روئے کوئی رونے والا
صرف رونے سے تو کچھ بھی نہیں ہونے والا
بار غم گل ہے کہ پتھر ہے یہ موقوف اس پر
کس سلیقے سے اسے ڈھوتا ہے ڈھونے والا
کوئی تدبیر یا تعویذ نہیں کام آتی
حادثہ ہوتا ہے ہر حال میں ہونے والا
ہاتھ میں طفل کے ہوش آتے ہی سیل فون آیا
اب نہیں دکھتا محلے میں کھلونے والا
تو ہے شاعر تجھے ہرگز نہ سہائے رونا
تیرا ہر اشک ہے گیتوں میں پرونے والا
کھول اٹھتا ہے لہو دیکھ کے اپنا یارو
فصل کو کاٹے نہ جب فصل کو بونے والا
موت کی گود میں جب تک نہیں تو سو جاتا
تو صداؔ چین سے ہرگز نہیں سونے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.