کیا حنا خوں ریز نکلی ہائے پس جانے کے بعد
کیا حنا خوں ریز نکلی ہائے پس جانے کے بعد
بن گئی تلوار ان کے ہاتھ میں آنے کے بعد
جام جم کی دھوم ہے سارے جہاں میں ساقیا
مانتا ہوں میں بھی لیکن تیرے پیمانے کے بعد
شکریہ واعظ جو مجھ کو ترک مے کی دی صلاح
غور میں اس پر کروں گا ہوش میں آنے کے بعد
شمع معشوقوں کو سکھلاتی ہے طرز عاشقی
جل کے پروانے سے پہلے بجھ کے پروانے کے بعد
آشنا ہو کر بتوں کے ہو گئے حق آشنا
ہم نے کعبے کی بنا ڈالی ہے بت خانے کے بعد
میں کروں کس کا نظارہ دیکھ کر تیرا جمال
میں سنوں کس کا فسانہ تیرے افسانے کے بعد
شمع محفل کا ہوا یہ رنگ ان کے سامنے
پھول کی ہوتی ہے صورت جیسے مرجھانے کے بعد
سچ یہ کہتے ہیں کہ ہنسنے کی جگہ دنیا نہیں
چشم عبرت ہیں چمن کے پھول مرجھانے کے بعد
فکر و کاوش ہو تو نکلیں معنیٔ رنگیں جلیلؔ
لعل اگلتی ہے زباں خون جگر کھانے کے بعد
- کتاب : Kainat-e-Jalil Manakpuri (Pg. 252)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.