Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا بتاؤں کہ جو ہنگامہ بپا ہے مجھ میں

عرفان ستار

کیا بتاؤں کہ جو ہنگامہ بپا ہے مجھ میں

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    کیا بتاؤں کہ جو ہنگامہ بپا ہے مجھ میں

    ان دنوں کوئی بہت سخت خفا ہے مجھ میں

    اس کی خوش بو کہیں اطراف میں پھیلی ہوئی ہے

    صبح سے رقص کناں باد صبا ہے مجھ میں

    تیری صورت میں تجھے ڈھونڈ رہا ہوں میں بھی

    غالباً تو بھی مجھے ڈھونڈ رہا ہے مجھ میں

    ایک ہی سمت ہر اک خواب چلا جاتا ہے

    یاد ہے یا کوئی نقش کف پا ہے مجھ میں

    میری بے راہروی اس لیے سرشار سی ہے

    میرے حق میں کوئی مصروف دعا ہے مجھ میں

    اپنی سانسوں کی کثافت سے گماں ہوتا ہے

    کوئی امکان ابھی خاک ہوا ہے مجھ میں

    اک چبھن ہے کہ جو بے چین کیے رہتی ہے

    ایسا لگتا ہے کہ کچھ ٹوٹ گیا ہے مجھ میں

    یا تو میں خود ہی رہائی کے لیے ہوں بے تاب

    یا گرفتار کوئی میرے سوا ہے مجھ میں

    آئینہ اس کی گواہی نہیں دیتا تو نہ دے

    وہ یہ کہتا ہے کوئی خاص ادا ہے مجھ میں

    ہو گئی دل سے تری یاد بھی رخصت شاید

    آہ و زاری کا ابھی شور اٹھا ہے مجھ میں

    مجھ میں آباد ہیں اک ساتھ عدم اور وجود

    ہست سے بر سر پیکار فنا ہے مجھ میں

    مجلس شام غریباں ہے بپا چار پہر

    مستقل بس ابھی ماحول عزا ہے مجھ میں

    ہو گئی شق تو بالآخر یہ انا کی دیوار

    اپنی جانب کوئی دروازہ کھلا ہے مجھ میں

    خوں بہاتا ہوا زنجیر زنی کرتا ہوا

    کوئی پاگل ہے جو بے حال ہوا ہے مجھ میں

    اس کی خوش بو سے معطر ہے مرا سارا وجود

    تیرے چھونے سے جو اک پھول کھلا ہے مجھ میں

    مجھ سا بے مایہ کہاں اور کہاں زعم کلام

    اے مرے رب سخن تیری عطا ہے مجھ میں

    تیرے جانے سے یہاں کچھ نہیں بدلا مثلاً

    تیرا بخشا ہوا ہر زخم ہرا ہے مجھ میں

    کیسے مل جاتی ہے آواز اذاں سے ہر صبح

    رات بھر گونجنے والی جو صدا ہے مجھ میں

    کتنی صدیوں سے اسے ڈھونڈ رہے ہو بے سود

    آؤ اب میری طرف آؤ خدا ہے مجھ میں

    مجھ میں جنت بھی مری اور جہنم بھی مرا

    جاری و ساری جزا اور سزا ہے مجھ میں

    روشنی ایسے دھڑکتے تو نہ دیکھی تھی کبھی

    یہ جو رہ رہ کے چمکتا ہے یہ کیا ہے مجھ میں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کیا بتاؤں کہ جو ہنگامہ بپا ہے مجھ میں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے