Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ عارضی اجالے بچائے ہوئے ہیں لوگ

اظہر عنایتی

کچھ عارضی اجالے بچائے ہوئے ہیں لوگ

اظہر عنایتی

MORE BYاظہر عنایتی

    کچھ عارضی اجالے بچائے ہوئے ہیں لوگ

    مٹھی میں جگنوؤں کو چھپائے ہوئے ہیں لوگ

    اس شخص کو تو قتل ہوئے دیر ہو گئی

    اب کس لیے یہ بھیڑ لگائے ہوئے ہیں لوگ

    برسوں پرانے درد نہ اٹکھیلیاں کریں

    اب تو نئے غموں کے ستائے ہوئے ہیں لوگ

    آنکھیں اجڑ چکی ہیں مگر رنگ رنگ کے

    خوابوں کی اب بھی فصل لگائے ہوئے ہیں لوگ

    کیا رہ گیا ہے شہر میں کھنڈرات کے سوا

    کیا دیکھنے کو اب یہاں آئے ہوئے ہیں لوگ

    کچھ دن سے بے دماغی اظہرؔ ہے رنگ پر

    بستی میں اس کو میرؔ بنائے ہوئے ہیں لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے