کوئی اس کے برابر ہو گیا ہے
کوئی اس کے برابر ہو گیا ہے
یہ سنتے ہی وہ پتھر ہو گیا ہے
جدائی کا ہمیں امکان تو تھا
مگر اب دن مقرر ہو گیا ہے
سبھی حیرت سے مجھ کو تک رہے ہیں
یہ کیا تحریر مجھ پر ہو گیا ہے
اثر ہے یہ ہماری دستکوں کا
جہاں دیوار تھی در ہو گیا ہے
جسے دیکھو غزل پہنے ہوئے ہے
بہت سستا یہ زیور وہ گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.