کوئی سوچے نہ ہمیں کوئی پکارا نہ کرے
کوئی سوچے نہ ہمیں کوئی پکارا نہ کرے
ہم کہیں ہیں کہ نہیں ہیں کوئی چرچا نہ کرے
رات افسوں ہے کہیں کا نہیں رہنے دیتی
دن کو سوئے نہ کوئی رات کو جاگا نہ کرے
ہم نکل آئے ہیں اب دھوپ میں جلنے کے لیے
کوئی بادل نہیں بھیجے کوئی سایہ نہ کرے
ان گنت آنکھوں میں ہم جلتے رہے بجھتے رہے
اب بھلے خواب ہمارا کوئی دیکھا نہ کرے
ہم نے اک شہر بسا رکھا ہے دیواروں میں
کام جو دل نے کیا چشم تماشا نہ کرے
کوئی اب جا کے ذرا دیکھے تو اس مٹی کو
ایسے سیراب کیا ہے کوئی دریا نہ کرے
گو فراموشی کی تکمیل ہوا چاہتی ہے
پھر بھی کہہ دو کہ ہمیں یاد وہ آیا نہ کرے
ہم اسے رنج تمنا سے تو بھر سکتے ہیں
اور یہ دل ہے کہ اب کوئی تقاضا نہ کرے
وار کرنا ہے اگر ہم پہ تو وہ کھل کر آئے
اور بھولے سے بھی یہ کام وہ تنہا نہ کرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.