کوئی ہلچل ہے نہ آہٹ نہ صدا ہے کوئی
کوئی ہلچل ہے نہ آہٹ نہ صدا ہے کوئی
دل کی دہلیز پہ چپ چاپ کھڑا ہے کوئی
ایک اک کر کے ابھرتی ہیں کئی تصویریں
سر جھکائے ہوئے کچھ سوچ رہا ہے کوئی
غم کی وادی ہے نہ یادوں کا سلگتا جنگل
ہائے ایسے میں کہاں چھوڑ گیا ہے کوئی
یاد ماضی کی پراسرار حسیں گلیوں میں
میرے ہم راہ ابھی گھوم رہا ہے کوئی
جب بھی دیکھا ہے کسی پیار کا آنسو جامیؔ
میں نے جانا مرے نزدیک ہوا ہے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.