کوئی گلاب کبھی اس کا دل دکھایا تھا
کوئی گلاب کبھی اس کا دل دکھایا تھا
سو ریگزار پہ بھی وحشتوں کا سایہ تھا
اتر کے شاخ سے اک ایک زرد پتے نے
نئی رتوں کے لیے راستہ بنایا تھا
وہ شاخ سایۂ اخلاص کٹ گئی اک روز
تپش سے جس نے مجھے عمر بھر بچایا تھا
شجر شجر کو نشانہ بنانے والو تمہیں
خیال بھی نہ کسی گھونسلے کا آیا تھا
کسی خیال کسی خواب کے لیے خورشیدؔ
دیا دریچے میں رکھا تھا دل جلایا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.