کسے خبر تھی کہ خود کو وہ یوں چھپائے گا
کسے خبر تھی کہ خود کو وہ یوں چھپائے گا
اور اپنے نقش کو لہروں پہ چھوڑ جائے گا
خموش رہنے کی عادت بھی مار دیتی ہے
تمہیں یہ زہر تو اندر سے چاٹ جائے گا
کچھ اور دیر ٹھہر جاؤ خواب زاروں میں
وہ عکس ہی سہی لیکن نظر تو آئے گا
بچا سکو تو بچا لو یہ آسماں یہ زمیں
ذرا سی دیر میں یہ اشک پھیل جائے گا
یہ اپنے دھیان میں رکھنا کہ میں نہ آیا تو
طلوع صبح کی خاطر کسے بلائے گا
بہت ہوا تو یہی ہوگا اے مرے خورشیدؔ
وہ شخص جا کے کبھی لوٹ کر نہ آئے گا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 594)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.