Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسے خبر جب میں شہر جاں سے گزر رہا تھا

اختر ہوشیارپوری

کسے خبر جب میں شہر جاں سے گزر رہا تھا

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    کسے خبر جب میں شہر جاں سے گزر رہا تھا

    زمیں تھی پہلو میں سورج اک کوس پر رہا تھا

    ہوا میں خوشبوئیں میری پہچان بن گئی تھیں

    میں اپنی مٹی سے پھول بن کر ابھر رہا تھا

    عجیب سرگوشیوں کا عالم تھا انجمن میں

    میں سن رہا تھا زمانہ تنقید کر رہا تھا

    وہ کیسی چھت تھی جو مجھ کو آواز دے رہی تھی

    وہ کیا نگر تھا جہاں میں چپ چاپ اتر رہا تھا

    میں دیکھتا تھا کہ انگلیوں میں دیئے کی لو ہے

    میں جاگتا تھا کہ رنگ خوابوں میں بھر رہا تھا

    یہ بات الگ ہے کہ میں نے جھانکا نہیں گلی میں

    یہ سچ ہے کوئی صدائیں دیتا گزر رہا تھا

    یہ چندبے حرف وصوت خاکے مرا اثاثہ

    میں جن کو غزلوں کا نام دے کر سنور رہا تھا

    زمانہ شبنم کے بھیس میں آیا اور دعا دی

    میں زرد رت میں جب اپنی باہوں میں مر رہا تھا

    مجھے کسی سے نقب زنی کا خطر نہیں تھا

    میں اختراپنے ہی جسد خاکی سے ڈر رہا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے