کسے بتاتے کہ منظر نگاہ میں کیا تھا
کسے بتاتے کہ منظر نگاہ میں کیا تھا
ہر ایک رنگ میں اپنا ہی بس تماشا تھا
ہم آج تک تو کوئی امتیاز کر نہ سکے
یہاں تو جو بھی ملا ہے وہ تیرے جیسا تھا
عجیب خواب تھا تعبیر کیا ہوئی اس کی
کہ ایک دریا ہواؤں کے رخ پہ بہتا تھا
نہ کوئی ظلم نہ ہلچل نہ مسئلہ کوئی
ابھی کی بات ہے میں حادثے اگاتا تھا
ہر ایک شخص نے اپنے سے منسلک سمجھی
کوئی کہانی کسی کی کسی سے کہتا تھا
ہمارا نام تھا آشفتہ حال لوگوں میں
خزاں پسند طبیعت کا اپنی چرچا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.