کسے اپنا بنائیں کوئی اس قابل نہیں ملتا
کسے اپنا بنائیں کوئی اس قابل نہیں ملتا
یہاں پتھر بہت ملتے ہیں لیکن دل نہیں ملتا
محبت کا صلہ ایثار کا حاصل نہیں ملتا
وہ نظریں بارہا ملتی ہیں لیکن دل نہیں ملتا
تمہارا روٹھنا تمہید تھی افسانۂ غم کی
زمانہ ہو گیا ہم سے مزاج دل نہیں ملتا
جہاں تک دیکھتا ہوں میں جہاں تک میں نے سمجھا ہے
کوئی تیرے سوا تعریف کے قابل نہیں ملتا
حرم کی منزلیں ہوں یا صنم خانے کی راہیں ہوں
خدا ملتا نہیں جب تک مقام دل نہیں ملتا
مسافر اپنی منزل پر پہنچ کر چین پاتے ہیں
وہ موجیں سر پٹکتی ہیں جنہیں ساحل نہیں ملتا
ہم اپنا غم لیے بیٹھے ہیں اس بزم طرب میں بھی
کسی نغمے سے اب مخمورؔ ساز دل نہیں ملتا
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 328)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.