کس نے دی آواز ''سپر کی اوٹ میں تھا'' (ردیف .. ا)
کس نے دی آواز ''سپر کی اوٹ میں تھا''
میرا سر تو اس کے سر کی اوٹ میں تھا
میں نے سات پرندے اڑتے دیکھے تھے
ایک پرندہ اور شجر کی اوٹ میں تھا
میدانوں شہروں میں لوگ سلامت ہیں
مرنے والا اپنے گھر کی اوٹ میں تھا
یوں جاگی ہے آگ سبھی دالانوں میں
جیسے کوئی ہاتھ شرر کی اوٹ میں تھا
کیوں آنکھیں امیدوں کی مہمان رہیں
شاید کوئی خواب سفر کی اوٹ میں تھا
آج کھلا دشمن کے پیچھے دشمن تھے
اور وہ لشکر اس لشکر کی اوٹ میں تھا
ساجدؔ آج ہنر ہے اس کے سایے میں
لیکن کل فن کار ہنر کی اوٹ میں تھا
- کتاب : meyaar (Pg. 383)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.