خواہش و خواب کے آگے بھی کہیں جانا ہے
خواہش و خواب کے آگے بھی کہیں جانا ہے
عشق کے باب سے آگے بھی کہیں جانا ہے
کیوں نہیں چھوڑتی آخر مجھے دنیا داری
مال و اسباب سے آگے بھی کہیں جانا ہے
دینے والے تو مجھے نیند نہ دے خواب تو دے
مجھ کو مہتاب سے آگے بھی کہیں جانا ہے
جانے کیوں روک رہی ہے مجھے اشکوں کی قطار
چشم پر آب سے آگے بھی کہیں جانا ہے
کیوں لپٹتا ہے مرے ساتھ یہ دریا آخر
مجھ کو گرداب سے آگے بھی کہیں جانا ہے
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 107)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.