Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہش میں سکوں کی وہی شورش طلبی ہے

سجاد باقر رضوی

خواہش میں سکوں کی وہی شورش طلبی ہے

سجاد باقر رضوی

MORE BYسجاد باقر رضوی

    خواہش میں سکوں کی وہی شورش طلبی ہے

    یعنی مجھے خود میری طلب ڈھونڈ رہی ہے

    دل رکھتے ہیں آئینۂ دل ڈھونڈ رہے ہیں

    یہ اس کی طلب ہے کہ وہی خود طلبی ہے

    تصویر میں آنکھیں ہیں کہ آنکھوں میں ہے تصویر

    اوجھل ہو نگاہوں سے تو بس دل پہ بنی ہے

    دن بھر تو پھرے شہر میں ہم خاک اڑاتے

    اب رات ہوئی چاند ستاروں سے ٹھنی ہے

    ہیں اس کی طرح سرد یہ بجلی کے ستوں بھی

    روشن ہیں مگر آگ کہاں دل میں لگی ہے

    پھر ذہن کی گلیوں میں صدا گونجی ہے کوئی

    پھر سوچ رہے ہیں کہیں آواز سنی ہے

    پھر روح کے کاغذ پہ کھنچی ہے کوئی تصویر

    ہے وہم کہ یہ شکل کہیں دیکھی ہوئی ہے

    کترائے تو ہم لاکھ رہ وحشت دل سے

    کانوں میں سلاسل کی صدا گونج رہی ہے

    باقرؔ مجھے فرصت نہیں شوریدہ سری کی

    کاندھوں پہ مرے سر ہے کہ اک درد سری ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے