خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیا
خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیا
خالی ہی سہی میری طرف جام تو آیا
کافی ہے مرے دل کی تسلی کو یہی بات
آپ آ نہ سکے آپ کا پیغام تو آیا
اپنوں نے نظر پھیری تو دل تو نے دیا ساتھ
دنیا میں کوئی دوست مرے کام تو آیا
وہ صبح کا احساس ہو یا میری کشش ہو
ڈوبا ہوا خورشید لب بام تو آیا
لوگ ان سے یہ کہتے ہیں کہ کتنے ہیں شکیلؔ آپ
اس حسن کے صدقے میں مرا نام تو آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.