خود سے اکتائے ہوئے اپنا برا چاہتے ہیں
خود سے اکتائے ہوئے اپنا برا چاہتے ہیں
بس کہ اب اہل وفا ترک وفا چاہتے ہیں
ان کے ایماں پہ رہا ہے تری قدرت کا مدار
یہی عشاق جو معتوب ہوا چاہتے ہیں
ہم کہ خود سوز ہیں جینے نہیں دیتے خود کو
تو میسر ہے تو کچھ تیرے سوا چاہتے ہیں
پتھرو آؤ کہ نادم ہیں شبیہیں خود پر
آئنے اپنی جسارت کی سزا چاہتے ہیں
زندگی ضبط کی قائل ہے کہ سنتی ہی نہیں
ایسے زخموں کی صدائیں جو دوا چاہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.