خود لفظ پس لفظ کبھی دیکھ سکے بھی
خود لفظ پس لفظ کبھی دیکھ سکے بھی
کاغذ کی یہ دیوار کسی طرح گرے بھی
کس درد سے روشن ہے سیہ خانۂ ہستی
سورج نظر آتا ہے ہمیں رات گئے بھی
وہ ہم کہ غرور صف اعدا شکنی تھے
آخر سر بازار ہوئے خوار بکے بھی
بہتی ہیں رگ و پے میں دو آبے کی ہوائیں
اک اور سمندر ہے سمندر سے پرے بھی
اخلاق و شرافت کا اندھیرا ہے وہ گھر میں
جلتے نہیں معصوم گناہوں کے دیے بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.