چاند کا پتھر باندھ کے تن سے اتری منظر خواب میں چپ
چاند کا پتھر باندھ کے تن سے اتری منظر خواب میں چپ
چڑیاں دور سدھار گئیں اور ڈوب گئی تالاب میں چپ
لفظوں کے بٹوارے میں اس چیخ بھرے گہوارے میں
بول تو ہم بھی سکتے ہیں پر شامل ہے آداب میں چپ
پہلے تو چوپال میں اپنا جسم چٹختا رہتا تھا
چل نکلی جب بات سفر کی پھیل گئی اعصاب میں چپ
اب تو ہم یوں رہتے ہیں اس ہجر بھرے ویرانے میں
جیسے آنکھ میں آنسو گم ہو جیسے حرف کتاب میں چپ
اپنی آہٹ کو بھی اپنے ساتھ نہیں لے جاتے وہ
تیری راہ پہ چلنے والے رکھتے ہیں اسباب میں چپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.