خامشی کو صدا میں رکھا گیا
خامشی کو صدا میں رکھا گیا
ایک جادو ہوا میں رکھا گیا
چاک جاں سے اتار کر کوزہ
صحن آب و ہوا میں رکھا گیا
پھر مرتب کیے گئے جذبات
عشق کو ابتدا میں رکھا گیا
سنگ بنیاد تھی خلاؤں کی
ایک پتھر ہوا میں رکھا گیا
ایک کونپل سجائی اچکن پر
ایک خنجر قبا میں رکھا گیا
ایک دریا اٹھا کے لایا گیا
دشت کرب و بلا میں رکھا گیا
مشتہر کی گئیں دعائیں بہت
اور اثر بد دعا میں رکھا گیا
مجھ کو تخلیق سے گزارا گیا
اور خدا کی رضا میں رکھا گیا
انکشافات ہو چکے سارے
معجزے کو انا میں رکھا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.