یہ کیا ہے محبت میں تو ایسا نہیں ہوتا
یہ کیا ہے محبت میں تو ایسا نہیں ہوتا
میں تجھ سے جدا ہو کے بھی تنہا نہیں ہوتا
اس موڑ سے آگے بھی کوئی موڑ ہے ورنہ
یوں میرے لیے تو کبھی ٹھہرا نہیں ہوتا
کیوں میرا مقدر ہے اجالوں کی سیاہی
کیوں رات کے ڈھلنے پہ سویرا نہیں ہوتا
یا اتنی نہ تبدیل ہوئی ہوتی یہ دنیا
یا میں نے اسے خواب میں دیکھا نہیں ہوتا
سنتے ہیں سبھی غور سے آواز جرس کو
منزل کی طرف کوئی روانہ نہیں ہوتا
دل ترک تعلق پہ بھی آمادہ نہیں ہے
اور حق بھی ادا اس سے وفا کا نہیں ہوتا
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 344)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.