نہ تیرا قرب نہ بادہ ہے کیا کیا جائے
نہ تیرا قرب نہ بادہ ہے کیا کیا جائے
پھر آج دکھ بھی زیادہ ہے کیا کیا جائے
ہمیں بھی عرض تمنا کا ڈھب نہیں آتا
مزاج یار بھی سادہ ہے کیا کیا جائے
کچھ اپنے دوست بھی ترکش بدوش پھرتے ہیں
کچھ اپنا دل بھی کشادہ ہے کیا کیا جائے
وہ مہرباں ہے مگر دل کی حرص بھی کم ہو
طلب کرم سے زیادہ ہے کیا کیا جائے
نہ اس سے ترک تعلق کی بات کر پائیں
نہ ہمدمی کا ارادہ ہے کیا کیا جائے
سلوک یار سے دل ڈوبنے لگا ہے فرازؔ
مگر یہ محفل اعدا ہے کیا کیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.