ہر شے تجھی کو سامنے لائے تو کیا کروں
ہر شے تجھی کو سامنے لائے تو کیا کروں
ہر شے میں تو ہی تو نظر آئے تو کیا کروں
تھم تھم کے آنکھ اشک بہائے تو کیا کروں
رہ رہ کے تیری یاد ستائے تو کیا کروں
یہ تو بتاتے جاؤ اگر جا رہے ہو تم!
مجھ کو تمہاری یاد ستائے تو کیا کروں
مانا سکوں نواز ہے ہر شے بہار میں
تیرے بغیر چین نہ آئے تو کیا کروں
ہر شعر میں سنا تو گیا ہوں میں حال دل
لیکن تری سمجھ میں نہ آئے تو کیا کروں
اب عشق سے زیادہ غم ترک عشق ہے
یہ آگ بجھ کے اور جلائے تو کیا کروں
دل ہو گیا ہے خوگر بیداد عشق میں
ان کی وفا بھی راس نہ آئے تو کیا کروں
اس شرمگیں نظر کا تصور اگر شمیمؔ
بجلی دل و نظر پہ گرائے تو کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.